12:30 It is time America must punish Pakistan for terrorism |
امریکی کانگرس میں پاکستان کو دہشت گردی کا کفیل ملک قرار دینے کا مطالبہ http://www.bbc.com/urdu/world-39230980 Comments by: Dr. Jumma Marri Baloch It is time America must punish Pakistan for terrorism in Afghanistan where Pakistani supported Taliban kill NATO and American soldiers and Afghan civilian, in Balochistan Pakistani army is committing heinous human right violation by daily kidnapping Baloch women and children later torturing killing and dumping them on roads, majority of Indian became physiological patient in waiting when and where Pakistani terrorists will attack next time, Pakistani terrorism is felt around the world. US must not forget to include China on the list of countries sponsoring terrorism since China is actively supporting countries like Pakistan and North Korea; and also China is guilty of spreading nuclear technologies and dangerous missiles technologies to unpredictable Schizophrenic countries like Pakistan and North Korea.
امریکی کانگرس میں پاکستان کو دہشت گردی کا کفیل ملک قرار دینے کا مطالبہامریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان میں ایک بل پیش کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والا ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس بل کو پیش کرنے والے بااثر رہنما ٹیڈ پو نے پاکستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات میں ایک ’انقلابی تبدیلی‘ کی بھی کوشش کی ہے۔ ٹیڈ پو کانگریس میں ایوان نمائندگان میں دہشت گردی سے متعلق ذیلی کمیٹی کے صدر ہیں اور اس سے پہلے بھی وہ پاکستان کی پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے پاکستان کے خلاف پٹیشن بند کر دی اس بل کے تحت صدر کو 90 دنوں کے اندر جواب دینا ہو گا کہ پاکستان بین الاقوامی دہشت گردی کو سپورٹ کرتا ہے یا نہیں۔ اس کے 30 دن بعد وزیر خارجہ کو ایک رپورٹ دینا ہوگی جس میں انھیں یا تو پاکستان کو دہشت گردی کا کفیل ملک قرار کرنا پڑے گا یا تفصیل سے بتانا ہوگا کہ وہ کیوں اس زمرے میں نہ رکھا جا سکتا۔ ٹیڈ پو نے بل میں لکھا ہے، ’پاکستان نہ صرف ایک ایسا ساتھی ملک ہے جس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اس نے برسوں سے امریکہ کے دشمنوں کا ساتھ دیا ہے اور مدد کی ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کو پناہ دینا ہو یا پھر حقانی نیٹ ورک کے ساتھ گٹھ جوڑ ہو، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے اس کے کافی ثبوت ہیں اور یہ واضح ہے کہ وہ ’امریکہ کے ساتھ نہیں ہے۔‘ بل کے مطابق، ’وقت آ گیا ہے کہ ہم پاکستان کو اس دھوکہ دہی کے لیے انعام دینے پر پابندی لگائیں اور اسے سرکاری طور پر دہشت گردی کو سپانسر کرنے والا ملک قرار دیں۔‘ غور طلب ہے کہ ٹیڈ پو نے ایک ایسا ہی بل گذشتہ سال ستمبر میں پیش کیا تھا لیکن اس کے پاس ہونے کے آثار انتہائی کم تھے کیونکہ یہ اوباما انتظامیہ کا آخری دور میں تھا اور اس پر بحث یا کسی فیصلے کا وقت ہی نہیں بچا تھا۔ ٹیڈ پو نے اس بل کو پیش کرنے کے ساتھ ساتھ دی نیشنل انٹرسٹ میگزین میں سابق نائب وزیر دفاع جیمز كلیڈ کے ساتھ ایک مشترکہ مضمون لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو پاکستان کے ساتھ تعلقات میں تبدیلی کہ بھارت اور پاکستان کے باہمی رشتوں سے ہٹ کر دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ پالیسی پرانی ہو چکی ہے۔ ان کے مشورہ ہے کہ جنوبی یا جنوب مغربی ایشیا میں پیدا کسی نئے بحران کی وجہ سے امریکہ کی توجہ نہیں بٹنا چاہیے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور دوسرے ایسے اداروں کا قرض ادا کرنے میں ناکام رہنے والے پاکستان کی مدد کے لیے دوڑنا نہیں چاہیے۔ اس کے پہلے واشنگٹن کے کئی مشہور تھنک ٹینکس اور جنوبی ایشیا کے امور کے ماہرین نے بھی ایک انتہائی سخت رپورٹ کانگریس کے سامنے پیش کی تھی جس میں اسی سے ملتے جلتے مشورے دیے گئے تھے۔ پاکستان کی دلیل رہی ہے کہ دنیا یہ نہیں دیکھ رہی کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کتنی قربانیاں دی ہیں اور ہمیشہ اس سے ’ڈو مور‘ کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔ |
|
Total comments: 3 | |
| |